مختصر علم حال

96 ۃ الکرسی � � ی � ِآ ٌۘبِسْـــمِ اللهِ الرّحْمٰـنِ الرّح۪يم اَللهُ لٰٰۤ اِلٰهَ اِلّّ هُوَۚ اَلْحَىّ الْقَيّومُۚ لََ تَأْخُذُهُ سِنَةٌ وَلََ نَوْم ْۚلَهُ مَا فِى السّمٰوَاتِ وَمَا فِى الَْْرْضِۘ مَنْ ذَا الّذ۪ى َيَشْفَعُ عِنْدَهُۤ اِلّّ بِاِذْنِه۪ۘ يَعْلَمُ مَا بَيْنَ اَيْد۪يهِمْ وَمَا خَلْفَهُم ۚوَلََ يُح۪يطُونَ بِشَىْءٍ مِنْ عِلْمِه۪ۤ اِلّّ بِمَا شَۤاءَۚ وَسِع كُرْسِيّهُ السّمٰوَاتِ وَالَْْرْضَۚ وَلََ يَؤُۧدُهُ حِفْظُهُمَا 8ُ وَهُوَ الْعَلِىّ الْعَظ۪يم قائم رہنے ش یہم یش � ینہ ۔وہ زندہ اور ی � مفہوم: ”اللہ وہ ہے کہ اس کے سوا کوئی عبادت کے لائق 8 ب میں ہے٬ سب ن یمی د…جو کچھ آسمانوں میں اور جو کچھ ز ن ینی ن � والا ہے۔اسے نہ اونگھ آتی ہے اور نہ ر اس سے سفارش کر سکے۔جو کچھ لوگوں کے یغب غ ی � اسی کا ہے۔کون ہے جو اس کی اجازت کے جانتا ہے۔اور وہ اس کے علم میں سے کسی ب چ ھ ے ہے٬ وہ سب � �� رو ہے اور جو کچھ ان کے ب � رو ن یمی ہاں٬ جس قدر وہ چاہتا ہے۔اس کی کرسی آسمانوں اور ز ت کرسکتے ینہ ی � ز پر دسترس حاصل � یچی � الا اور ب � ڑا بلند و �ب ڑ � اور وہ ینہ ی � جتنی وسیع ہے۔اور اسے ان کی حفاظت دشوار ن رے میںلینے کو گھیر عظمتہے۔“ ب صاح

RkJQdWJsaXNoZXIy NTY0MzU=