مختصر علم حال

36 ب ہو سکتا۔مختصرًا، بندہ ، کاسب ینہ ی � دا کرے تو کچھ بھی یپی � اگر وہ نہ چاہے اور نہ دا کرنے والا ہے۔ یپی � ن ی � ع � کر کوشش کرنے والا٬ جبکہ مولا خالق ن � ن ی ما � ع � ن � ر ان اسٹیر ن � کی مانند ہے۔ا ن � ر گاڑی کے اسٹیر یئی � ز � ج � ارادۂ ا جانے والا � ان کو د ن � ا وجہ ہے کہ٬ جو اللہ کے احکام یہی �۔ جسسمت موڑے٬ گاڑی اسی سمت جاتی ہے کو ب ج �” ہو سکتا کہ ینہ ی � َری ب � اہوں کی ذمہ داری سے ن اپنے گنا ا ہے وہ ت � کر رمانی ف � ا ن � کی مگر ا کر سکتا ہوںجی ہاں٬ اللہ نے چاہا میں کیا ا ہے تو � ہے بنا ا چاہا یسا � اللہ ہی نے ا ہونے کی وجہ سے کوششکے اس راستے پر اس نے بندے کے اپنے ارادے اور ا ت � ا جا � د حق نہ کا ار ت خ � ا ن ی � ع � یئی � ز � ج � ارادۂ اس طرح کا ت ٬ اگر بندے کو ق چاہا۔درحقیقت کر مجبور ا شر کرنے پر � ر یخی ر � اسے ا اور ت یتا � رصت نہ د ف � امتحان کی ٰ بندے کو تو٬ اللہ تعالی سے ن ینے � د کر٬ بعد میں اسے سزا کروا اہ ن ً گنا بندے سے جبرا ا۔حالانکہ اللہ تعالی ت � ہو رہا اک ہے۔ � ٬ ہے منزہ ا اور “ازل میں کچھ روحوں نے اللہ تعالی کے سامنے سجدہ کیا یہی � کچھ لوگ کہتے � ”۔ یہی � ر مرتے ف � ا وہ کا کیا ینہ ی � ینہ ۔ازل سے جن کی روح نے سجدہ ی � کچھ نے ا ت یتا � اد کو ہلا د ن ب � ان کی یما � اد الزام ا ن ب � بے �۔ ہے ینہ ی � ت ات کسی طرح بھی درست ب � ر سجدہ یغب غ ی � ا چاہے � نے چاہے ب ہے۔وہاں سب ینہ ی � ہے۔ازل اعتراض کرنے کی جگہ ینہ ی � ا میں تمہارا رب ربكم (کیا ب � ا۔اللہ تعالی نے ساری روحوں سے پوچھا “ألست کیا ارا رب ہے)۔” ہم � ا٬ “بلی (ہاں تو � نے جواب د ب ہوں؟)” جس پر سب اور جسے چاہتا ت � “تم چاہے جو بھی کرو اللہ جسے چاہتا ہے ہدا یہی � کچھ لوگ کہتے دعوی بھی غلط ہے۔بہتسے لوگ اس معاملےمیں �”۔ ا ہے ت یتا � ہے اسے گمراہی د ا خان افندی ن � ان حلمی طو � م � یہی ۔حضرت سل � کرتے � اور تشر � او ت � ات کی غلط � آ

RkJQdWJsaXNoZXIy NTY0MzU=