مختصر علم حال
184 ا نہ جانتا ن � جو ذبح کر ن ا ہے۔لیکن ن � انی ذبح کر ب � ر ق � سےبہتر٬ اپنے ہاتھ کے ساتھ ب سب یہی ۔ � ا چا ن � اس کھڑے ہو � ہو اسے٬ کسیمسلمان کو اپنا وکیل بنا کر حصہ اہل خانہ کو٬ � ا ہے۔ا ت � ا جا کیا یقت ق س � حصوں میں ن یتی ن � کو ت ش انی کے گوت� ب � ر ق � را حصہ فقراء کو یتی س � دوسرا حصہ دوستوں اور رشتہ داروں کو دعوت کے طور پر اور ا ہے۔ ت � ا جا � صدقہ کے طور پر د یقہ قربانی � ی ع ق نومولود بچے کے لیے اللہ تعالی کا شکر ادا کرنے کے لیے ذبح کی جانے والے انی بچے کی ب � ر ق � قہ کی � ا مستحبہے۔ عق ن � انی ذبح کر ب � ر ق � قہ � یہی ۔ عق � قہ کہتے � انی کو عق ب � ر ق � دن ذبح � ذبح کی جا سکتی ہے۔ ساتو ت ق � دائش کے دن سے لے کر کسی بھی و یپی � ادہ افضلہے۔ � ا ز ن � کر ا ن � الوں کے وزن جتنا سو ب � کی جاتی ہے اور ت دن بچے کی حجامت � دائش کے ساتو یپی � انی ذبح کی جاتی ہے۔لڑکے اور لڑکی کے ب � ر ق � ا چاندی صدقہ کے طور پر دے کر � انی ذبح کی جاتی ہے۔بعض علماء اکرام نے٬ لڑکے کے لیے دو ب � ر ق � � ا � لیے ا قہ کے لیے بھی ذبح � ر جانور٬ عق ہر � انی کے لائق ب � ر ق �۔ اں ذبح کرنے کا٬ کہا ہے ینی ا � ا ب � ر ق � ا جا سکتا ہے۔ کیا ر چاہتے ہوئے توڑے یخی ر � اں٬ بچے کیصحت اور سلامتی کےلیے � انی کی ہڈ ب � ر ق � قہ � عق رے ب � ا بچے کے متواضع ہونے اور � یہی � دہ کی جاسکتی ر جانور کے جسم سے علیحد یغب غ ی � یہی ۔ � یہی ۔دونوںعملہیمستحب � خصائلسےمحفوظ رہنےکیتمناسےتوڑیبھیجاسکتی سے مالک کھا سکتا ہے٫ دوسروں کو بھی کھلا سکتا ہے اور ت ش انی کے گوت� ب � ر ق � قہ � عق انی خود کو بخشسکتا ہے۔ ب � ر ق � ا ساری � ت ش ا پورے گوت� � حصے � کے ا ت ش گوت�
RkJQdWJsaXNoZXIy NTY0MzU=