مختصر علم حال
158 )۵۳/۱ ا خطا ن � سر اٹھا ت ق � و ت یلی ر � � ب � ت ک � - نمازِ جنازہ میں امام کا جہر سے “اللہ اکبر” کہہ کر ۲ ہے۔ ار کر ان ت � ا جوتے صاف نہ ہوں تو٬ جوتے ا � - نمازِ جنازہ پڑھی جانے والی جگہ ۳ یہی ۔ � ا چا ن � پر کھڑے ہو ن � ی � ن قبر اور تد ف ی یئی � ہے۔پہلے دا ت ن س ا ن � ابوت کو چاروں کونوں سے اٹھا ت � ٬ کرنےکےبعد ادا ِ جنازہ نماز کندھے پر٬ پھر اگلی یئی � طرف سے دا اؤں والی � پھر اور کندھے پر یئی � طرف سے دا طرف ر ہر � اٹھا کر کندھے پر یئی � ا ب � اؤں والی طرف سے � پھر اور کندھے پر یئی � ا ب � طرف ا ت � جا ا منتقل کیا ر یغب غ ی � ہلائے ن ہے۔جنازے کو جلدی سےلیکن ا ت � جا ا � اٹھا سے دس دس قدم قبرمیں رکھنےسے اور ا ن � کے ساتھ ذکر کر جاتے ہوئے اونچی آواز چ ھ ے � �� کے ہے۔جنازہ ہے۔ مکروہ ا � ن � ھ �� ب � پہلے کے آرام سے رکھے جانے ت قبر کم از کم آدھے آدمی کے قد جتنی گہری اور میت سخت ہو تو لحد ن یمی ادہ بہتر ہے۔اگر ز � ا ز ن � ادہ گہری کھود � یہی ۔ز � جتنی وسیع ہونی چا آنے والی ہوتی کے آسانی سے پورا ت قبر کی قبلے والی طرف٬ میت ن ی � ع � ۔ بنائی جاتی ہے ا ہے۔قبر ت � جا ارا ت � کو قبرمیںقبلے کی طرفسے ا ت ا ہے۔میت ت � کو ادھر رکھا جا ت ہےمیت ا ہے۔ ت یتا � رکھ کر چہرے کو قبلے کیسمتکر د طرف پر یئی � کو دا ت میں رکھنے والا٬ میت ا ہے۔کفن کے سر ت � ۃ رسول اللہ” کہا جا � “بسم اللہ و علی ملۃ ۃ � ت ٬ ق � قبر میں رکھتے و ں �� ن �� پر مٹی نہ پڑے اس لئے لحد پر ا ت اؤں والی طرف کی لحد کے اندر میت � اور
RkJQdWJsaXNoZXIy NTY0MzU=