مختصر علم حال

101 ِسورۂ لہب بِسْـــمِ اللهِ الرّحْمٰـنِ الرّح۪يم تَبّتْ يَدَۤا اَب۪ى لَهَبٍ وَتَبّۘ مَۤا اَغْنٰى عَنْهُ مَالُهُ وَمَا كَسَبَۘ سَيَصْلٰى نَارًا ذَاتَ لَهَبٍۚ وَامْرَاَتُهُۘ حَمّالَةَ الْحَطَبِۚ 16 ٍ ف۪ى ج۪يدِهَا حَبْلٌ مِنْ مَسَد ِسورۂ اخلاص بِسْـــمِ اللهِ الرّحْمٰـنِ الرّح۪يم ْۙ لَمْ يَلِدْ وَلَمْ يُولَد ُۚ اَللهُ الصّمَد ٌۚ قُلْ هُوَ اللهُ اَحَد 17 ٌ وَلَمْ يَكُنْ لَهُ كُفُوًا اَحَد اور وہ ہلاک ہو جائے۔اس کا مال اور جو کچھ جائیں مفہوم: “ابو لہبکے دونوں ہاتھ ٹوٹ 16 ا۔وہ بھڑکتی ہوئی آگ میں پڑے گا۔اور اس کی عورت بھی جو � ا اس کے کام نہ آ � اس نے کما دھن اٹھائے پھرتی تھی۔اس کی گردن میں مونج کی رسی ہے۔” ن یند � ا ہے۔نہ اس کی کوئی ز � � نیا ہے۔اللہ بے � ب ) کہہ دو : وہ اللہ ا ب حبیب میرے مفہوم: “(اے 17 ہے۔” ینہ ی � ز اس کے مساوی � یچی � اولاد ہے اور نہ وہ کسی کی اولاد ہے۔اور کوئی بھی

RkJQdWJsaXNoZXIy NTY0MzU=